مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فرانسیسی وزیراعظم مینوئل ولاس نے پیرس حملے میں فرانسیسی انٹیلی جنس کی ناکامی کااعتراف کرلیا ہے جب کہ القاعدہ نے مزید حملوں کی دھمکی دے دی ہے۔فرانسیسی وزیراعظم مینوئل ولاس نے اعتراف کیا کہ پیرس حملے کے بارے میں انٹیلی جنس بری طرح ناکام رہی، کسی انٹیلی جنس ایجنسی نے حکومت کوحملے کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی جو اس بات کا ثبوت ہے کہ فرانسیسی انٹیلی جنس دہشت گردی کے بارے میں معلومات کے حصول میں واضح طور پرناکام ہوچکی ہے۔ دوسری جانب القاعدہ کاکہنا ہے کہ پیرس میں حملہ ان کے گروپ میں شامل افراد نے کیا۔ القاعدہ کا کہنا ہے کہ فرانس سمیت یورپی میں مزیدحملے کیے جائیں گے۔القاعدہ کی دھمکی بعد برطانیہ میں سکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔ واضح رہے کہ یورپی ممالک نے اس سے قبل شام میں بشار اسد کی حکومت کو گرانے کے لئے دہشت گرد تنظیموں کی بھر پور حمایت کی اور انھیں جدید ترین ہتھیار فراہم کئے ذرائع شام کی حکومت کو گرانے میں ناکامی کے بعد اب دہشت گرد یورپی ممالک کی طرف متوجہ ہوئے ہیں برطانوی انٹیلی جنس حکام نے خبردار کیا کہ القاعدہ مغرب میں ٹرانسپورٹ کے نظام کونشانہ بناسکتی ہے۔ حکام کے مطابق 600 برطانوی انتہا پسند شام گئے ہیں اور وہ وہاں مسلح گروپوں میں شامل ہو کر دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث ہیں۔
مہر نیوز/11 جنوری/ 2015 ء : فرانسیسی وزیراعظم مینوئل ولاس نے پیرس حملے میں فرانسیسی انٹیلی جنس کی ناکامی کااعتراف کرلیا ہے جب کہ القاعدہ نے مزید حملوں کی دھمکی دے دی ہے۔
News ID 1847950
آپ کا تبصرہ